لڑکی کنواری بالغہ کا ولی بوجہ ناخوشی اپنی اجازت عقد کی اس لڑکی کے نہیں دیتا،ایسی حالت میں لڑکی کا عقد اپنی اجازت سے ہوسکتا ہے یا نہیں؟
عورت کا نکاح بغیر اذن ولی کے نہیں ہوسکتا ہے۔اگراپنا نکاح بغیر اذن ولی کے کرلے تو وہ نکاح باطل ہے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہےکہ بلاشبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جو عورت اپنے ولی کی اجازت کے بغیر نکاح کرلے تو اس کا نکاح باطل ہے ،اس کا نکاح باطل ہے،اس کا نکاح باطل ہے۔۔۔۔۔)
ہاں اگر ولی اقرب نکاح سے روکے تو اس وقت ولایت سے وہ معزول ہوجاتا ہے اور ولی ابعد اس کا قائم مقام ہوجاتا ہے،یعنی ولی ابعد کا اذن صحت نکاح میں کافی ہوجاتا ہے۔
"ويثبت للابعد التزويج بعضل الاقرب اي بامتناعه عن التزويج اجماعا(در مختار)[2]"اس پر اجماع ہے کہ جب ولی اقرب نکاح سے روکے تو ولی ابعد کو نکاح کروانے کا حق حاصل ہوجاتا ہے۔واللہ اعلم۔کتبہ:محمد عبداللہ۔