سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(240) زانیہ عورت سے وضع حمل کے بعد نکاح کا حکم

  • 23005
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 542

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص نے ایک عورت سے عقد کیا۔بعد عقل کے معلوم ہوا کہ اس عورت کو حمل ہے۔بعد وضع حمل کے پھر اس شخص نے عقد کیا اور پھر اسی شخص سے حمل قرار پایا۔اب فرمائیے کہ اب سے وہ نکاح درست ہوا یا نہیں اور وہ عورت اس  پر حلال ہوئی یا نہیں؟اگر نہیں تو پھر کس تدبیر سے نکاح درست ہوگا  اور وہ لڑکا جو پیدا ہوگا حلال ہوگا یا حرام ہوگا اور اس عورت کی بہن سے پھر وہ شخص نکاح کرسکتا ہے یا نہیں؟بینوا  توجروا۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نکاح مذکور درست ہوا اوروہ عورت سائل پر حلال ہوئی اور وہ لڑکا جو پیدا ہوگا حلال ہوگا اور اس عورت کی بہن سے وہ نکاح نہیں کر سکتا۔ہاں جب وہ عورت مرجائے یا سائل اس کو طلاق دےدے اور طلاق کی عدت بھی گزر جائے تو اس کی بہن سے نکاح کرسکتا ہے۔

اللہ تعالیٰ فرماتاہے:

﴿وَأَن تَجمَعوا بَينَ الأُختَينِ ...﴿٢٣﴾... سورة النساء

"اوریہ کہ تم دو بہنوں کو جمع کرو،یعنی تم پر حرام ہے"

  ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب النکاح ،صفحہ:431

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ