زید اپنے سوتیلے بھانجے کی پوتی سے نکاح کرنا چاہتا ہے آیا یہ نکاح شرعاً جائز ہے یا حرام؟مراد سوتیلے بھانجے سے یہ ہے کہ بھانجہ مذکور زید کی علاتی بہن کا بیٹا ہے۔(مقصود علی از نگینہ )
نکا ح مذکور۔ یعنی نکاح زید کا اپنے سوتیلے بھانجے کی پوتی سے قطعاًناجائز اور حرام ہے اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے فہرست محرمات میں بنات الاخت کو بھی داخل فرمایا ہے اور اخت میں کوئی قید نہیں لگائی ہے۔پس لفظ اخت تینوں قسم کی اخت (عینی علاتی اخیاتی ) کو شامل ہے اور بنات میں بھی کوئی قید نہیں لگائی ہے۔پس لفظ بنات بھی بنات صلبی دونوں کو شامل ہے۔ پس معنی بنات الاخت کے یہ ہوئے کہ اخت (عینی ہو یا علاتی یا اخیاتی ) کی بنات (صلبی ہوں خواہ غیر صلبی) بھی تم پر حرام کی گئی ہیں اور زید کے سوتیلے بھانجے کی پوتی زید کی اخت علاتی کی بنات غیر صلبی میں قطعاً داخل ہے پس وہ بھی قطعاً زید پر حرام ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔