سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(223) بھانجی سے نکا ح کرنے حکم

  • 22988
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1085

سوال

(223) بھانجی سے نکا ح کرنے حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید اپنے سوتیلے بھانجے کی پوتی سے نکاح کرنا چاہتا ہے آیا یہ نکاح شرعاً جائز ہے یا حرام؟مراد سوتیلے بھانجے سے یہ ہے کہ بھانجہ مذکور زید کی علاتی بہن کا بیٹا ہے۔(مقصود علی از نگینہ )


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نکا ح مذکور۔ یعنی نکاح زید کا اپنے سوتیلے بھانجے کی پوتی سے قطعاًناجائز اور حرام ہے اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے فہرست محرمات میں بنات الاخت کو بھی داخل فرمایا ہے اور اخت میں کوئی قید نہیں لگائی ہے۔پس لفظ اخت تینوں قسم کی اخت (عینی علاتی اخیاتی ) کو شامل ہے اور بنات میں بھی کوئی قید نہیں لگائی ہے۔پس لفظ بنات بھی بنات صلبی دونوں کو شامل ہے۔ پس معنی بنات الاخت کے یہ ہوئے کہ اخت (عینی ہو یا علاتی یا اخیاتی ) کی بنات (صلبی ہوں خواہ غیر صلبی) بھی تم پر حرام کی گئی ہیں اور زید کے سوتیلے بھانجے کی پوتی زید کی اخت علاتی کی بنات غیر صلبی میں قطعاً داخل ہے پس وہ بھی قطعاً زید پر حرام ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔

  ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب النکاح ،صفحہ:416

محدث فتویٰ

تبصرے