اگر کوئی حالت نشہ میں یا با عث جنون و دیوانگی کے کسی عورت کو اپنے سسرال جاتی ہو۔ کہا روں کو ملا کر اور کچھ روپیہ دے کر اپنے گھر پہنچوائے اور بعد لانے کے اس کو خوف خدا آئے اور توبہ کرے اور کسی وقت اس عورت سے ہم صحبت نہیں ہوا تو ایسی حالت میں کیا کرنا چاہیے اس کو نکاح میں درلائے یا اس کے مکان یا سسرال پہنچوادے؟لیکن اس عورت کو لائے ہوئے عرصہ پندرہ بیس دن کا ہوا مکان وغیرہ پہنچوانے سے اس کے ماں باپ یا شوہر رکھنے پر راضی نہیں ہو گا۔اور نہ رکھے گا تو ایسی حالت میں کیا کرنا چاہیے اور اس کا شوہر طلاق بھی نہیں دیتا ہے؟
وہ شخص اس عورت کو نکاح میں نہیں لا سکتا کیونکہ وہ عورت شوہر دار ہے اور شوہر دار عورت سے نکاح درست نہیں ہے۔
یعنی شوہر دار عورتیں تم پر حرام کی گئیں ۔اس عورت کو جہاں کی تہاں پہنچوادے اس کے سوا اور کوئی صورت نہیں ہے واللہ اعلم بالصواب۔کتبہ: محمد عبد اللہ مہر مدرسہ (28/ستمبر 895ء)