زمین ہندوستان کی عشری ہے یا خراجی اور عشر وخراج جمع ہوسکتے ہیں ایک قطعہ زمین میں یا نہیں؟
ہر زمین کی پیداوار میں بشرط نصاب ہر مسلمان مالک پیداوار پر عشر یا نصف عشر جیسی صورت ہو،واجب ہے ،خواہ زمین مذکورہ مملوکہ مالک پیداوار ہو یا نہ ہو۔مملوکیت کی تخصیص بلامخصص ہے ،دلائل وجوب عشر قید مملوکیت سے معریٰ ہیں،اسی طرح زمین مذکور خراجی ہو یا غیر خراجی،اس کی قید بھی بلادلیل ہے اور حدیث:
"یعنی کسی مسلمان کی کسی ایک ہی زمین میں عشر اور خراج دونوں ایک ساتھ جمع نہیں ہوتے"صالح احتجاج نہیں ہے۔[1]
ان سب امور کے دلائل کتاب وسنت میں موجود اور تحریرات اہل علم میں مسطور وشائع ہیں۔لہذا صرف ان امور کے ذکر پر اکتفا کیا گیا اور ذکر دلائل سے قطع نظر رکھا گیا ۔واللہ اعلم بالصواب۔
[1] ۔نصب الرایہ (3/442) اس حدیث پر تفصیلی نقد وتبصرہ اگلے فتوے میں ملاحظہ کریں۔