زید نے اپنی اراضی میں مٹر،جو،نخود(چنے) کی کاشت کی ،فرداً فرداً ہر جنس کی پیداوار تین وسق کو نہیں پہنچتی،مگر ہر جنس کی پیداوار مل کر تین وسق ہوجاتی ہے ،تو زکوۃ لازم آئے گی یا کیا اور زکوۃ ہر جنس سے علیحدہ دی جائے گی یاکیا؟
پیدا وار اراضی پر زکوۃ جب فرض ہوتی ہے کہ پیداوار مذکور پانچ وسق یا ا س سے زائد ہو۔پانچ وسق سے کم ہوتو اس میں زکوۃ فرض نہیں ہے اور اس مسئلہ میں اختلاف ہے کہ آیا ہر جنس پانچ پانچ وسق ہو،تب زکوۃ فرض ہے یا سب مل کر پانچ وسق ہوجائے،تب بھی زکوۃ فرض ہوجاتی ہے؟میں اس مسئلے کا جواب دینے کے لیے پوری طرح سے تیار نہیں ہوں،لیکن ظاہراً جہاں تک مجھے معلوم ہوتاہے،یہی ہے کہ ہر جنس پانچ پانچ وسق ہو،تب زکوۃ فرض ہوتی ہے۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔