ایک مسلمان سفر میں مرگیا،اس کے انتقال کی خبر سن کے سننے والے کو نماز غائب موتی کی پڑھنا درست ہے یا نہیں؟
غائب پر نماز جنازہ پڑھنا درست ہے ،اس لیے کہ جب نجاشی حبشہ کے بادشاہ نے حبشہ میں انتقال کیا تھا تو حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ طیبہ میں اُس پر جنازہ کی نماز پڑھی ہے جیسا کہ صحیح بخاری مع فتح الباری(س1/689 مطبوعہ دہلی) میں ہے:
ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نجاشی کے فوت ہونے کی خبر اس روز سنائی،جس روز وہ فوت ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کو لے کر عید گاہ تشریف لے گئے ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی صفیں بنائیں اور چار تکبیریں کہیں۔
[1] ۔صحیح البخاری رقم الحدیث(268) صحیح مسلم رقم الحدیث(951)