ایک گائے میں سات آدمی جو شریک ہوتے ہیں،ان ساتوں میں اگر بعض مردہ بھی شریک کرلیے جائیں تو درست ہے یا نہیں اور اس مردہ کے حصہ کا گوشت اس کے برادری والے کھاسکتے ہیں یا نہیں یا بالکل ہی خراب کردیا جائے؟
اُن ساتوں میں اگر معین مردے بھی شریک کرلیے جائیں تو جائز ہے۔اس لیے کہ اس میں اس قدر ہونا چاہیے کہ جملہ شرکا کی نیت تقرب کی ہواور مردہ شریک کرلینے میں تقرب کی نیت فوت نہیں ہوتی اور اُس مردہ کے حصے کے گوشت کا وہی حکم ہے جو قربانی کے گوشت کا حکم ہے،کیونکہ وہ بھی تو قربانی ہی کا گوشت ہے۔واللہ اعلم بالصواب۔کتبہ:محمد عبداللہ۔