سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(149) قربانی کی کھال قصاب کو دینے کا حکم

  • 22914
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-05
  • مشاہدات : 624

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

قصاب سے اور قربانی کرنے والے شخص سے معاہدہ ہے کہ کھال کا نرخ گو کتنا ہی ہو،لیکن قصاب کو ایک نرخ معین پر دی جائے گی اور اس میں قصاب کی رعایت بھی ملحوظ ہے،یعنی قیمت کم معین کی گئی تو جائز  ہے یا نہیں اور قربانی میں خلل واقع ہوا یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جواب نمبر 4سے جواب نمبر5 کا ظاہر ہے،کیونکہ اس میں بھی قربانی کرنے والے کا ا پنی قربانی کی کھال کا بیچنا ہے ،جوناجائز ہے اور اس میں جو معاہدہ ہے وہ ناجائز ہے مزید برآں ایک اور امر بھی ناجائز ہے وہ یہ کہ جس قدر قصاب کی  رعایت ملحوظ ہوگی،اُس قدر قربانی کی کھال اُجرت میں محسوب ہوگی اور قربانی کی کھال کل ہو،خواہ بعض ،قصاب کی اجرت پر دینا ناجائز ہے۔واللہ اعلم بالصواب۔کتبہ:محمد عبداللہ۔

 ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب الصلاۃ ،صفحہ:308

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ