سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(144) کیا ایک بکری سارے گھر والوں کی طرف سے قربانی کرنا جائز ہے؟

  • 22909
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 762

سوال

(144) کیا ایک بکری سارے گھر والوں کی طرف سے قربانی کرنا جائز ہے؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک بکری ایک گھر والے کی طرف سے قربانی کرنی جائز ہےیا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جائز ہے۔

عمارة بن عبد الله بن صياد، عن عطاء بن يسار؛ قال: سألت أبا أيوب الأنصاري: كيف كانت الضحايا علي عهد رسول الله صلي الله عليه وسلم فقال كان الرجل يضحي بالشاة عنه وعن اهل بيته
﴿{وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى وَلا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ﴾[1]

"عمارہ بن عبد اللہ سے مروی ہے انھوں نے کہا میں نے عطا بن یسار سے سنا انھوں نے کہا: میں نے ابو ایوب رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے پوچھا رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم   کے عہد سعادت مہد میں قربانیوں کا کیا دستور تھا؟ انھوں نے کہا: ہر شخص اپنی طرف سے اور اپنے گھر والوں کی طرف سے ایک بکری قربانی کردیا کرتا تھا۔"


[1] ۔سنن الترمذی رقم الحدیث (1505)سنن ابن ماجہ رقم الحدیث (3147)

 ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب الصلاۃ ،صفحہ:303

محدث فتویٰ

تبصرے