سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(143) قربانی کا حکم

  • 22908
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 842

سوال

(143) قربانی کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

قربانی فرض ہے یا واجب یا سنت اور کون شخص پر قربانی فرض یا واجب یا سنت ہے اور اس میں نصاب کی قید ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قربانی کرنی واجب ہے۔

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ كَانَ لَهُ سَعَةٌ وَلَمْ يُضَحِّ فَلَا يَقْرَبَنَّ مُصَلَّانَا"[1](اخرجہ ابن ماجه ص232)

"ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے مروی ہے کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم   نے فرمایا : جس کو اتنی وسعت ہو کہ قربانی کر سکے اور نہ کرے وہ ہماری عید گاہ کے گرد بھی نہ پھٹکے ۔" اس حدیث میں باوجود وسعت کے قربانی نہ کرنے والے پر سخت وعید وارد ہوئی ہے اور ایسی وعید غیر واجب پر نہیں ہوتی ہے اسی حدیث سے یہ بھی ثابت ہوا کہ قربانی اسی شخص پر واجب ہے جو قربانی کرنے کی وسعت رکھتا ہو اور اس میں نصاب کی قید ثابت نہیں ہے۔


[1] ۔ سنن ابن ماجہ رقم الحدیث(3133)صحیح الجامع رقم الحدیث(6490)

 ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب الصلاۃ ،صفحہ:302

محدث فتویٰ

تبصرے