جس جانور کے جسم میں لوہے کا داغ دیا ہوا ہے اور اس داغ پر رواں جم گیا ہے تو اس جانور کی قربانی درست ہے یانہیں ؟
ایسے جانور کی قربانی جائز ہے کیونکہ یہ ان جانوروں میں سے نہیں ہے جن کی قربانی کی ممانعت حدیث میں مذکور ہے اور وہ حدیث یہ ہے۔
(براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :"ایسے لنگڑے جانور کی قربانی نہ کی جائے جس کا لنگڑا پن ظاہر ہو نہ ایسے کانے جانور کی جس کاکانا پن واضح ہو نہ ایسے بیمار کی جس کی بیماری واضح ہو اور نہ ایسے انتہائی کمزور جانور کی جس کی ہڈی میں گودا نہ ہو)
(علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ ہم (قربانی کے جانوروں کی) آنکھیں اور کان غور سے دیکھ لیا کریں اور ہم کسی ایسے جانور کی قربانی نہ کریں جس کا کا ن آگے یا پیچھے سے کٹا ہوا ہو یا اس کے کان میں سوراخ ہو یا وہ چیرا ہواہو)
ان دو حدیثوں سے صرف لنگڑا کانا اور مریض اور بہت ہی لاغر اور کان کٹے اور کان پھٹے جانوروں کی قربانی سے ممانعت ہے واللہ اعلم بالصواب