سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(141) کون سے عیب والے جانور کی قربانی ممنوع ہے؟

  • 22906
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 847

سوال

(141) کون سے عیب والے جانور کی قربانی ممنوع ہے؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جس جانور کے جسم میں لوہے کا داغ دیا ہوا ہے اور اس داغ پر رواں جم گیا ہے تو اس جانور کی قربانی درست ہے یانہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسے جانور کی قربانی جائز ہے کیونکہ یہ ان جانوروں میں سے نہیں ہے جن کی قربانی کی ممانعت حدیث میں مذکور ہے اور وہ حدیث یہ ہے۔

عن البراء بن عازب قال لا يضحي بالعرجاء بين ظلعها ولا بالعوراء بين عورها ولا بالمرضاء بين مرضها ولابالعجفاء التي لاتنقي[1]

(براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ  بیان کرتے ہیں کہ آپ  صلی اللہ علیہ وسلم   نے فرمایا :"ایسے لنگڑے جانور کی قربانی نہ کی جائے جس کا لنگڑا پن ظاہر ہو نہ ایسے کانے جانور کی جس کاکانا پن واضح ہو نہ ایسے بیمار کی جس کی بیماری واضح ہو اور نہ ایسے انتہائی کمزور جانور کی جس کی ہڈی میں گودا نہ ہو)

عَنْ عَلِيٍّ رضي الله عنه قَالَ: أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَسْتَشْرِفَ الْعَيْنَ وَالْأُذُنَيْنِ وَلَا نُضَحِّي بِعَوْرَاءَ وَلَا مُقَابَلَةٍ وَلَا مُدَابَرَةٍ وَلَا خَرْقَاءَ[2](ترمذی ص:192)

(علی  رضی اللہ تعالیٰ عنہ  بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم   نے ہمیں حکم دیا کہ ہم (قربانی کے جانوروں کی) آنکھیں اور کان غور سے دیکھ لیا کریں اور ہم کسی ایسے جانور کی قربانی  نہ کریں جس کا کا ن آگے یا پیچھے سے کٹا ہوا ہو یا اس کے کان میں سوراخ ہو یا وہ چیرا ہواہو)

ان دو حدیثوں سے صرف لنگڑا کانا اور مریض اور بہت ہی لاغر اور کان کٹے اور کان پھٹے جانوروں کی قربانی سے ممانعت ہے واللہ اعلم بالصواب


[1] ۔سنن الترمذی رقم الحدیث(1497)

[2] ۔ سنن الترمذی رقم الحدیث (1497)

 
 ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب الصلاۃ ،صفحہ:300

محدث فتویٰ

تبصرے