مخفی نہ رہے کہ اس امر کا خیال و لحاظ ضروری ہے کہ مقلدین کے پیچھے نماز درست و صحیح ہے یا نہیں؟ اگر درست و صحیح ہے اور آدمی بیل گاڑی وغیرہ کی آمدورفت کے لیے ایک سڑک جنوباًو شمالاًلمبی بنی ہوئی ہے اور اکثر اوقات اس سڑک پر آدمی وگاڑی وغیرہ کی آمدورفت رہا کرتی ہے ایک میدان میں عین اسی سڑک پر بہت بڑا سایہ دار ایک پیپل کا درخت ہے جس کے سبب سے درخت کے قریب پہنچ کر سڑک دو شاخہ ہوگئی ہے اور درخت کو بیچ میں رکھ کر درخت کے متصل پورب اور پچھم دونوں جانب سے درخت کو طی کر کے پھر مل گئی ہے اس درخت کے نیچے مصلیان اطراف و جوانب عیدین میں جمع ہوکر سڑک کی انھیں دونوں شاخوں پر صف باندھ کے عیدین کی نماز پڑھا کرتے ہیں ازروئے شرع شریف اس سڑک پر نماز جائز ہے یا نہیں؟سائل :بین اللہ سرکار ۔موضع چک ۔ڈاکخانہ تانور ضلع راجشاہی
اس صورت میں اس سڑک پر نماز باجماعت جائز ہے بشرطیکہ صفیں جو امام کے پیچھے ہیں باہم ملی ہوئی ہوں جیسا کہ صفوں کا دستور ہے اور بشرطیکہ امام کا حال دوبارہ رکوع و سجود وغیرہ مقتدیوں پر مشتبہ نہ ہو۔ اس صورت میں اس سڑک پر نماز باجماعت ناجائز ہونے کی کوئی وجہ معلوم نہیں ہوتی ۔اگر کوئی ناجائز کہے تو اس سے وجہ ناجوازی دریافت کر کے اطلاع دیں کہ اس پر پھر غور کیا جائے ۔[1]واللہ تعالیٰ اعلم کتبہ محمد عبد اللہ (3/ذی الحجۃ 1331ھ)
[1] ۔مصنف عبدالرزاق (141/3)مصنف ابن ابی شیبہ (430/1)