ایک مقتدی اکیلاصف میں نماز پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟ اور نہیں درست تو اگلی صف کے کنارے سے کسی مقتدی کو پیچھے لے لے یا بیچ میں سے یا جہاں سے چاہے اور اگلی صف میں جو ایک آدمی کی جگہ خالی ہوئی ہے وہ خالی ہی رہے یا اس کے بائیں یا دائیں کے مقتدی سرک سرک کر اس کو بھر دیں؟
ایک مقتدی تنہا صف میں نماز نہیں پڑھ سکتا۔
(علی بن شیبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو صف کے پیچھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تو ٹھہر گئے حتی کہ وہ فارغ ہوگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: دوبارہ نماز پڑھو کیوں کہ صف کے پیچھے اکیلے شخص کی نماز نہیں ہو تی)
(وابصہ بن معبد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صف کے پیچھے ایک شخص کو تنہا نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تو اسے دوبارہ نماز پڑھنے کا حکم دیا)
(ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک شخص کے متعلق پوچھاگیا جس نے صفوں کے پیچھے اکیلے نماز پڑھی ہے تو فرمایا وہ نماز کودوبارہ پڑھے)
اگر صف میں جگہ نہ ہو تو صف میں سے ایک مقتدی کو کھینچ لے اور اس خالی جگہ کو کسی طرف کے مقتدی سر ک سرک کر بھر دیں۔ داہنے یا بائیں کی قید حدیثوں سے معلوم نہیں ہوتی۔
(ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا : امام کو درمیان میں رکھواور صفوں کے درمیان خلا کو پُرکرو)
[1]۔مسند احمد 23/1)
[2] ۔ سنن ابی داود رقم الحدیث (681) سنن الترمذی رقم الحدیث (231)سنن ابن ماجہ رقم الحدیث (103)مسند احمد (228/4)
[3] ۔مسند احمد (228/4)
[4]۔سنن ابی داود رقم الحدیث (681)اس کی سند ضعیف ہے کیوں کہ اس کی سند میں یحییٰ بن بشیر اور ان کی والدہ مجہول ہیں دیکھیں تمام المنۃ للا لبانی (ص284)
ماخذ:مستند کتب فتاویٰ