سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(260) بواسیر اور جریان کا مریض نماز کیسے پڑھے؟

  • 22805
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 1267

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص کوریح البواسیر کا عارضہ ہے۔کبھی دبر سے خون بھی خارج ہوجاتاہے اور اسے معلوم نہیں ہوتا،اسی لاعلمی کی حالت میں نماز پڑھ لیتا ہے۔اور شخص مذکورہ کو جریان کی بھی شکایت ہوجایا کرتی ہے اور اس کا علم بھی اس کو نہیں ہوتا اور اسی لاعلمی کی حالت میں نماز پڑھ لیتاہے۔بعد کو کپڑے پر خون کادھبہ یاسفید دھبہ دکھائی دیتاہے اور کبھی کبھی بعض لوگ اسے نماز  پڑھانے کے لیے بھی کھڑا کردیتے ہیں ایسی صورت میں وہ شخص نماز پڑھے یا چھوڑ دے اور وہ شخص امامت کرسکتاہے یا نہیں اوراس کو ہر نماز کے وقت کپڑا بدلنا یا کپڑا دھونا ضروری ہے۔  یا نہیں؟حدیث سے اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسی صورت میں شخص مذکور ہر گز نماز نہ چھوڑے اس عذر سے نماز چھوڑنا جائز نہیں ہے ہاں ہر نماز کے لیے وضو تازہ کرلیاکرے۔اور اس کو ہر نماز کے وقت کپڑا بدلنا یا دھونا ضروری  نہیں ہے ۔اگر بدل سکتا یا دھوسکتا ہے تو بہتر ہے کہ بدل ڈالے یادھو ڈالے ورنہ اسی طرح نماز پڑھے:

﴿لا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفسًا إِلّا وُسعَها...﴿٢٨٦﴾... سورة البقرة

"اللہ کسی جان کو تکلیف نہیں دیتا مگر اس کی گنجائش کے مطابق"

﴿فَاتَّقُوا اللَّهَ مَا استَطَعتُم...﴿١٦﴾... سورة التغابن

"سواللہ سے ڈرو جتنی طاقت رکھو"

اور وہ شخص امامت کرسکتاہے۔اس کی امامت کاناجائز ہونا کسی آیت یا صحیح  حدیث سے ثابت نہیں ہوتا۔واللہ تعالیٰ اعلم۔

 ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 05

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ