ایک شخص کوریح البواسیر کا عارضہ ہے۔کبھی دبر سے خون بھی خارج ہوجاتاہے اور اسے معلوم نہیں ہوتا،اسی لاعلمی کی حالت میں نماز پڑھ لیتا ہے۔اور شخص مذکورہ کو جریان کی بھی شکایت ہوجایا کرتی ہے اور اس کا علم بھی اس کو نہیں ہوتا اور اسی لاعلمی کی حالت میں نماز پڑھ لیتاہے۔بعد کو کپڑے پر خون کادھبہ یاسفید دھبہ دکھائی دیتاہے اور کبھی کبھی بعض لوگ اسے نماز پڑھانے کے لیے بھی کھڑا کردیتے ہیں ایسی صورت میں وہ شخص نماز پڑھے یا چھوڑ دے اور وہ شخص امامت کرسکتاہے یا نہیں اوراس کو ہر نماز کے وقت کپڑا بدلنا یا کپڑا دھونا ضروری ہے۔ یا نہیں؟حدیث سے اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟
ایسی صورت میں شخص مذکور ہر گز نماز نہ چھوڑے اس عذر سے نماز چھوڑنا جائز نہیں ہے ہاں ہر نماز کے لیے وضو تازہ کرلیاکرے۔اور اس کو ہر نماز کے وقت کپڑا بدلنا یا دھونا ضروری نہیں ہے ۔اگر بدل سکتا یا دھوسکتا ہے تو بہتر ہے کہ بدل ڈالے یادھو ڈالے ورنہ اسی طرح نماز پڑھے:
"اللہ کسی جان کو تکلیف نہیں دیتا مگر اس کی گنجائش کے مطابق"
"سواللہ سے ڈرو جتنی طاقت رکھو"
اور وہ شخص امامت کرسکتاہے۔اس کی امامت کاناجائز ہونا کسی آیت یا صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہوتا۔واللہ تعالیٰ اعلم۔