اگر کوئی شخص ایسا ہے کہ وہ غسل نہیں کرسکتا ،دس روز خواہ ایک مہینے تک اور اس درمیان میں حاجت غسل ہوئی تو بغیر غسل کیے ہوئے تیمم کرکے نماز فرض اور سنت اور قرآن مجید پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟
قرآن شریف میں ہے کہ اگر تم بیمار ہوتو تیمم کرو۔[1]
حدیث شریف میں ہے کہ بیمار کے لیے تیمم وضو اور غسل کا قائم مقام ہے۔[2]
جب تک بیماری رہے اس میں مدت کی کچھ قید نہیں ہے۔بیماری کی حالت میں جتنی بار حاجت غسل ہوتی جائے یا آدمی اپنی بی بی سے صحبت کرے تو بے تکلف غسل کے بدلے تیمم کر ڈالا کرے اور نماز فرض،سنت،نفل،قرآن مجید کی تلاوت وغیرہ سب کچھ بلاخوف کیاکرے،کیونکہ یہی شرع شریف کا حکم ہے پھر جب حرج جاتا رہے تو غسل کرڈالے۔بیماری سے وہ حالت مراد ہے،جس میں پانی ضرر کرے ،وہ کوئی بیماری ہو،اس سے بحث نہیں۔واللہ اعلم بالصواب۔کتبہ:ابو محمد ابراہیم(مہر مدرسہ)