سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(612) سجدے میں دعا کرنا

  • 2280
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1400

سوال

(612) سجدے میں دعا کرنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض لوگ نماز ختم کرنے کے بعد سجدے میں جا کے دعا کرتے ہیں، یا کچھ پڑھتے ہیں کیا یہ جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سجدہ اللہ کو سب سے زیادہ پسندیدہ عبادت ہے۔بندہ اللہ کے سب سے زیادہ قریب سجدے کی حالت میں ہوتا ہے۔ کیونکہ اس میں اللہ تعالیٰ کے سامنے انتہاء درجہ کی عاجزی، انکساری اور بندگی کا اظہار ہوتا ہے اور انسانی اعضاء میں سے سب سے عزت والا عضو (چہرہ) اس مٹی میں رکھا جاتا ہے جو روندی جاتی، حقیر سمجھی جاتی ہے۔تمام تر عزت اللہ تعالیٰ کے لیے ہی ہے۔ تو جیسے جیسے انسان اللہ تعالیٰ کی اس صفت (یعنی عزت والا ہونا) سے دور ہوتا جاتا ہے (اپنے آپ کو اس کے سامنے ذلیل کرتا جاتا ہے) ویسے ویسے اس کی جنت اور اس کے پڑوس میں قریب ہوتا جاتا ہے۔سیدنا معدان بن ابی طلحہ یعمری فرماتے ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام ثوبان رضی اللہ عنہ کو ملا تو میں نے کہا:

«أَخْبِرْنِيْ بِعَمَلٍ أَعْمَلُہ یُدْخِلُنِيْ اللّٰہُ بِہِ الْجَنَّۃَ … أَوْ … بِأَحَبِّ الْأَعْمَالِ إِلَی اللّٰہِ، فَسَکَتَ، ثُمَّ سَأَلْتُہ فَسَکَتَ، ثُمَّ سَأَلْتُہُ الثَّالِثَۃَ فَقَالَ: سَأَلْتُ عَنْ ذٰلِکَ رَسُوْلَ اللّٰہِ فَقَالَ: (( عَلَیْکَ بِکَثْرَۃِ السُّجُوْدِ لِلّٰہِ، فَإِنَّکَ لَا تَسْجُدُ لِلّٰہِ سَجْدَۃً إِلاَّ رَفَعَکَ اللّٰہُ بِھَا دَرَجَۃً، وَحَطَّ عَنْکَ بِھَا خَطِیْئَۃً »أخرجہ مسلم في کتاب الصلاۃ، باب: فضل السجود والحث علیہ، رقم: ۱۰۹۳

’’ مجھے ایسا عمل بتاؤ جس کی وجہ سے اللہ تعالیٰ مجھے جنت میں داخل کردیں یا (ایسا عمل بتاؤ) جو اللہ کے ہاں سب سے عمدہ ہو، تو اس نے جواب نہ دیا۔ میں نے پھر یہی سوال کیا: پھر بھی خاموش رہے، تیسری مرتبہ سوال کیا تو جواباً کہا ’’میں نے بھی یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: اللہ تعالیٰ کے لیے سجود زیادہ کیا کرو، کیونکہ تو اللہ کے لیے ایک سجدہ کرے گا تو اللہ تعالیٰ اس کی وجہ سے تیرا ایک درجہ بلند کردیں گے اور تیری ایک برائی مٹا دیں گے۔ ‘‘

سجده کی ادائیگی زمین پر ناک اور پیشانی رکھنے سے ہوتی ہے، چنانچہ جب آدمی یہ فعل کرتا ہے تو اس وقت وہ اپنے ربّ کے قریب ترین ہوتا ہے۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:

« أَقْرَبُ مَا یَکُوْنُ الْعَبْدُ مِنْ رَّبِّہ وَھُوَ سَاجِدٌ فَأَکْثِرُوْا الدُّعَائَ»أخرجہ مسلم في کتاب الصلاۃ، باب: ما یقال في الرکوع والسجود، رقم: ۱۰۸۳

’’ بندہ اپنے رب کے زیادہ قریب سجدہ کی حالت میں ہوتا ہے، اس لیے سجدہ میں دعا زیادہ کیا کرو۔ ‘‘

لہذا سجدے میں دعا کرنا ایک مسنون عمل ہے،یہ سجدہ خواہ نماز میں ہو یا نماز کے علاوہ ہو۔

هذا ما عندي والله اعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

کتاب الصلاۃجلد 1


تبصرے