1۔تقیہ اور توریہ میں کچھ فرق ہے یا نہیں؟
2۔توریہ کیا چیز ہے؟
3۔تقیہ تو شیعہ مذہب میں ہے اور توریہ کس مذہب میں ہے؟
1۔تقیہ اور توریہ میں ضرور فرق ہے تقیہ تو صاف صاف ہر ایک پہلو سے جھوٹ ہے اور توریہ ایسا نہیں۔
2۔توریہ یہ ہے کہ ایک لفظ کے دو معنےہوں ایک معنی قریب اور دوسرا معنی بعید اور بولنے والا اس لفظ کو بول کر اس سے بعید معنی مراد لے گو سننے والا اس سے اپنی غلط فہمی کی وجہ سے قریب معنی سمجھ جائے مثلاً زید ایک شخص کو جو اس کا نسبی بھائی نہیں ہےصرف اس کا ہم دین اور ہم مذہب ہے یہ کہہ دے کہ یہ میرا نسبی بھائی ہے توریہ تقیہ میں داخل ہو سکے گا اور زید اس شخص کو صرف یہ کہہ دے کہ یہ میرا بھائی ہے اور اس کی مراد یہ ہوکہ یہ میرا دینی اور مذہبی بھائی ہے(اور یہ سچ بات ہے)تویہ توریہ ہے گو اس سے سننے والا نسبی بھائی اپنی غلط فہمی سے سمجھ جائے۔
3۔توریہ اہل سنت کے یہاں بھی جائز ہے جہاں اس کا موقع ہو۔ واللہ تعالیٰ اعلم )(کتبہ محمد عبد اللہ (23/ربیع الاول 1335ھ)