زید کہتا ہے کہ سوائے افعال واقوال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وخلفائے راشدین وصحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین مجتہدین کسی کا فعل سنت نہیں ہے اور عمرو کہتا ہے کہ سوائے قسمیں سنت متذکرہ بالا کے افعال واقوال علماء بھی سنت ہیں؟
زید اور عمرو جس سنت میں اختلاف کرتے ہیں،اگر ان کی مراد اس سے شرعی سنت ہے،جس کی پیروی علی العموم کل اہل اسلام پر لازم ہے تو ماسوارسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کےکسی کےاقوال وافعال وتقاریر سنت نہیں ہوسکتے۔باقی خلفائےراشدین کے اقوال وافعال بحکم:
"عَلَيْكُمْ بِسُنَّتِي وَسُنَّةِ الْخُلَفَاءِ الرَّاشِدِينَ"[1]سنت میں داخل ہوں گے۔
پس خلفائے راشدینرضوان اللہ عنھم اجمعین کے اقوال وافعال گویا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت قولی ٹھہری۔واللہ اعلم بالصواب۔
[1] ۔سنن ابی داود رقم الحدیث(4607) سنن الترمذی رقم الحدیث(2676) سنن ابن ماجہ رقم الحدیث(42)