سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(325) ایلوپیتھک ادویات میں الکوحل

  • 22758
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1205

سوال

(325) ایلوپیتھک ادویات میں الکوحل

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جہاد ٹائمز 11 تا 17 محرم میں آپ سے ہومیو پیتھک طریقہ علاج کے بارے پوچھا گیا کہ اسلامی عقائد کی رو سے جائز ہے یا نہیں کیونکہ الکوحل وغیرہ استعمال ہوتی ہے جو کہ اسلام میں بالکل حرام ہے اب میں یہ سوال پوچھنا چاہتی ہوں کہ ایلوپیتھک ادویات میں بھی الکوحل استعمال ہوتی ہے ان کا استعمال کیسا ہے نیز ایام ماہواری میں قرآن چھونے کا کیا حکم ہے۔ (ایک سائلہ، فیصل آباد)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آپ کے اس سوال کا جواب بھی بالکل واضح ہے اور پچھلے سوال کے ضمن میں درج ہے اسے دوبارہ ملاحظہ کریں الکوحل ایلوپیتھی، یومیو پیتھی یا دیسی طریقہ علاج میں الغرض جہاں بھی استعمال ہو اس کا پینا درست نہیں کیونکہ شراب کی حرمت پر نصوص کثیرہ صحیحہ موجود ہیں۔ آپ ڈاکٹر یا طبیب کو اپنا مرض بتا کر اسے کہیں کہ الکوحل کے یا دیگر حرام اشیاء کے بغیر ادویہ علاج کے لئے دے۔ حرام اشیاء کے بغیر بھی کثیر ادویہ موجود ہیں حکماء اور ڈاکٹرز کو چاہیے کہ وہ اسلامی طب کے مطابق علاج کریں۔ طب نبوی میں بےشمار دوائیں اور علاج موجود ہیں ان کی طرف توجہ دیں تاکہ اسلامی لب فروغ پائے۔ باقی ایام ماہواری میں عورت کے لئے بہتر ہے کہ قرآن پاک کو کپڑے وغیرہ کے ساتھ چھوئے تفصیل کے لئے "آپ کے مسائل اور ان کا حل" جلد اول ملاحظہ کریں راقم کی اس کتاب میں یہ مسئلہ کچھ شرح کے ساتھ موجود ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب الجامع،صفحہ:414

محدث فتویٰ

تبصرے