السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عیسائیوں کے ساتھ کھانا کس حد تک جائز ہے جبکہ قرآن میں ہے کہ مشرک نجس ہے کیا عیسائی مشرک نہیں ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ بات بلاشبہ درست ہے کہ عیسائی مشرک ہیں عیسیٰ علیہ السلام کو اللہ کا بیٹا قرار دیتے ہیں لیکن یہ اہل کتاب میں سے ہیں اہل کتاب کے بارے میں شریعت میں دو رخصتیں دی گئی ہیں۔
(1) کتابیہ عورت اگر پاکدامن ہو چھپی دوستی اس سے نہ ہو، اور ایمان کے ضیاع کا خطرہ نہ ہو تو اس سے نکاح کرنا جائز ہے۔
(2) اسی طرح اہل کتاب کا ذبیحہ بھی ہمارے لئے حلال ہے جس میں جانور کا گلہ کاٹ کر خون بہایا گیا ہو، جیسا کہ سورۃ مائدہ کی آیت نمبر پانچ سے معلوم ہوتا ہے۔ جب کتابیہ عورت نکاح میں ہو گی تو ظاہر ہے کہ اس کے ہاتھ کا پکا ہوا کھانا بھی استعمال ہو گا۔ معلوم ہوا کہ عیسائی کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھانا درست ہے بس یہ لحاظ ضرور ہو گا کہ جو چیز استعمال کی جا رہی ہے وہ شریعت محمدی کی رو سے صحیح اور حلال ہو۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے خود یہودیہ عورت کی دعوت قبول کی تھی۔ اس نے کھانے میں زہر ملا دیا تھا جیسا کہ کتب سیرت و تواریخ میں معروف ہے۔ البتہ یہ بات بھی یاد رکھیں کہ آپ جب دعوت کیا کریں تو نیک اور پرہیزگار لوگوں کو کھانے پر بلایا کریں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب