سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(321) ویڈیو اور موسیقی والی شادیوں میں شرکت

  • 22754
  • تاریخ اشاعت : 2024-11-18
  • مشاہدات : 944

سوال

(321) ویڈیو اور موسیقی والی شادیوں میں شرکت

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایسی شادیاں جہاں پر موسیقی اور ویڈیو بنانے کا اہتمام ہو اس میں شرکت کرنا کیسا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسی شادیوں میں شرکت کرنا درست نہیں اس لئے کہ موسیقی سننا اور بجانا شرعا ناجائز و حرام ہے سورۃ بنی اسرائیل 63 میں ارشاد باری تعالیٰ ہے۔ "ان میں سے جس کو تو اپنی آواز سے پھسلا سکتا ہے پھسلا لے"۔ یعنی شیطان کو جب ڈھیل دی گئی تو اسے یہ بھی چھٹی مل گئی کہ وہ انسانوں کو اپنی آواز کے ذریعے اگر پھسلا سکتا ہے تو اپنا کام کر کے دیکھے۔ اس آواز کے بارے کئی مفسرین نے لکھا ہے کہ اس سے مراد گانا بجانا مزامیر اور ہر وہ آواز ہے جس میں اللہ کی نافرمانی ہو۔ اسی طرح سورۃ لقمان میں عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی تفسیر کے مطابق آیت نمبر 6 میں لہو الحدیث سے مراد گانا بجانا ہے۔

لہذا گانا بجانا آلات موسیقی شرعی طور پر درست نہیں۔ تصویر اتارنا اور اتروانا بھی شرعا حرام ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث میں ہے کہ مصورین کو قیامت والے دن سب سے سخت عذاب ہو گا۔ لہذا تصویر بنوانا بھی شرعا درست نہیں اور وہ مجالس جہاں پر یہ خلاف شرع کام ہو رہے ہیں ان میں شرکت کرنا صحیح نہیں۔ سورۃ نساء آیت نمبر 14 میں اللہ نے فرمایا اور اللہ تمہارے پاس اپنی کتاب میں یہ حکم نازل کر چکا ہے کہ تم جب کسی مجلس والوں کو اللہ کی آیات کے ساتھ کفر کرتے اور مذاق اڑاتے ہوئے سنو تو اس مجمع میں ان کے ساتھ نہ بیٹھو جب تک کہ اس کے علاوہ اور باتیں نہ کرنے لگ جائیں۔ ورنہ تم بھی اس وقت انہی جیسے ہو بےشک اللہ تعالیٰ منافقین اور کافروں کو جہنم میں جمع کرنے والا ہے۔

اس آیت کریمہ سے معلوم ہوا کہ ایسی مجالس جہاں پر احکام شرع کی خلاف ورزی ہو رہی ہو ان میں شرکت کرنا منع ہے اور شرکت کرنے والا بھی انہیں جیسا ہو گا۔ آپ کی ایک حدیث میں ہے کہ جو آدمی اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے وہ ایسے دسترخوان پر ہرگز نہ بیٹھے جہاں شراب نوشی کی جا رہی ہو۔ (مسند احمد 126 ترمذی 2803)

اس صحیح حدیث سے بھی معلوم ہوا کہ جس دسترخوان پر شریعت کے خلاف کوئی چیز ہو وہاں شرکت کرنا درست نہیں۔ امام اوزاعی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا:

"ہم ایسے ولیمے میں شریک نہیں ہوتے جس میں طبلے سارنگیاں ہوں۔"

(آداب الزفاف الشیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ 166)

لہذا طبلے سارنگیوں، گانے بجانے اور ریڈیو وغیرہ منکرات پر مشتمل مجلس میں حاضر ہونے سے مکمل اجتناب کیا جائے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب الادب،صفحہ:408

محدث فتویٰ

تبصرے