سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(312) عورت کے غیر محرم مرد سے مصافحہ کی شرعی حیثیت

  • 22745
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 587

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض قبائل میں کئی ایسی عادات ہیں جو خلاف شرع ہیں مثلا آنے والا مہمان ہاتھ بڑھا کر عورتوں سے مصافحہ کرتا ہے، جب کہ اس عمل (مصافحہ) سے انکار بغض و عداوت کو جنم دیتا ہے ایسی صورت میں قرآن و حدیث کے مطابق کیا طریقہ اختیار کیا جائے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عورتوں کا غیر محرم مردوں سے مصافحہ کرنا ناجائز ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں سے بیعت لیتے ہوئے فرمایا:

إني لا أصافح النساء

"میں عورتوں سے مصافحہ نہیں کرتا"۔ (نسائی کتاب البیعۃ، احمد 6/357)

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: "اللہ کی قسم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ کبھی کسی عورت کے ہاتھ کو نہیں لگا، آپ صرف زبانی بیعت لیا کرتے تھے۔ (مسلم/کتاب الامارۃ)

اللہ تعالیٰ نے ہمارے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کو عمدہ نمونہ بنایا ہے لہذا ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مکمل اطاعت و فرمانبرداری کرنی چاہیے اور غیر محرم اجنبی عورتوں سے قطعا مصافحہ نہیں کرنا چاہیے تاکہ فتنہ و فساد مشکوک ماحول سے اجتناب ہو، البتہ عورتوں کا محرم رشتہ داروں، مثلا باپ، بیٹا، بھائی وغیرہ سے مصافحہ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ (واللہ اعلم)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب الادب،صفحہ:399

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ