سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(305) لینز کی شرعی حیثیت

  • 22738
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1340

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

آج کل جو لوگ لینز لگا رہے ہیں آنکھوں کا رنگ بدلنے کے لئے کیا یہ لینز لگانا درست ہے اس سے گناہ تو نہیں ہوتا۔ برائے مہربانی جہاد ٹائمز میں جواب دیں۔ (آسیہ رشید، فیصل آباد)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

لینز دو طرح کے مارکیٹ میں دستیاب ہیں ایک تو نظر کے لئے جس شخص کی بینائی کمزور پڑ جائے تو وہ عینک کی جگہ لینز لگاتا ہے اور دوسرے بالکل سادہ ہیں جو بینائی کی کمزوری کی وجہ سے نہیں بالکل فیشن اور زینت سمجھ کر لگائے جاتے ہیں تو ان دونوں کے لگانے میں کوئی شرعی قباحت نہیں ہے۔ البتہ خواتین کے بارے میں ایک بات کا لحاظ ضروری ہے۔ کتنی ہی نصوص شرعیہ میں عورت کو غیر محرم کے سامنے اظہار زینت سے روکا گیا ہے لہذا اگر کوئی عورت لینز لگا کر غیر محرم کے سامنے اس کا اظہار کرتی ہے اور آنکھوں کے رنگ کو تبدیل کر کے دعوت گناہ دیتی ہے تو یہ فعل عبث اور حرام ہو گا۔ اس کے لئے لینز لگانے کی اجازت نہیں ہے اور جو عورتیں شرعی لباس و حجاب کا لحاظ رکھتی ہیں گھر سے باہر نکلتے ہوئے اپنی آنکھوں کی حفاظت کرتی ہیں تو جس طرح دیگر زیب و زینت ان کے حق میں جائز اور درست ہے تو یہ بھی اسی قسم میں داخل ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب الادب،صفحہ:394

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ