السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمارے معاشرے میں آج کل عام رواج ہے سالگرہ کا، شادی کی سالگرہ، پیدائش کی سالگرہ وغیرہ لوگ سالگرہ پر بڑا خرچ کرتے ہیں۔ کیا سالگرہ منانا اسلامی طور پر جائز ہے۔ (نصر اللہ خاں، دھریمہ سرگودھا)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
شادی یا پیدائش وغیرہ کی سالگرہ منانا دین اسلام میں ثابت نہیں۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت بھی ہوئی اور شادیاں بھی، اسی طرح آپ کی بیٹیوں کی شادیاں بھی ہوئیں لیکن یہ بات کہیں بھی ثابت نہیں کہ آپ نے اپنی یا اپنی اولاد کی سالگرہ منائی ہو یا اپنے اصحاب کو سالگرہ منانے کا حکم دیا ہو یا کسی صحابی نے سالگرہ منائی ہو اور آپ نے اس پر سکوت کر کے برقرار رکھا ہو۔ لہذا یہ فعل اسلامی نہیں اگر اسلام میں اس کی کوئی اہمیت ہوتی تو ضرور اس کا کہیں تذکرہ ہوتا لیکن عیسائیوں وغیرہ کی دیکھا دیکھی مسلمانوں نے بھی منانا شروع کر دی ہے۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا صحیح مسلم وغیرہ میں ارشاد ہے جس نے کوئی ایسا عمل کیا جس پر ہمارا امر نہیں ہے وہ مردود ہے لہذا سالگرہ منانا درست نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب