السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب میں اہم معاملات میں مشغول ہوتا ہوں تو اس وقت میں اپنی ماں کی فرمائش کو اَن سنی کر دیتا ہوں، اس کا کیا حکم ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
والدین کے ساتھ حسن سلوک اور معروف میں ان کی اطاعت و فرماں برداری ایک اہم فریضہ ہے، آپ پر اپنی والدہ کے حق کی رعایت کرنا واجب ہے آپ انہیں ہمیشہ خوش رکھنے کی کوشش کریں اور معروف میں ان کی نافرمانی ہرگز نہ کریں، آپ کی مشغولیات اگر واقعی بہت زیادہ اہم ہیں اور آپ کی والدہ کی فرمائش سے متصادم ہیں تو پھر آپ پہلے انہیں آگاہ کر دیں اور ان سے معذرت کرنے کے بعد ہی اپنا کام انجام دیں۔
اگر کام کو موخر کر کے والدہ کی فرمائش کو مقدم کرنے سے آپ کا کوئی نقصان نہیں ہوتا تو پہلے ان کی فرمائش پوری کریں کیونکہ بہرحال ان کی دلجوئی زیادہ اہم ہے۔
اگر ایسا ممکن نہ ہو تو دونوں میں سے جو زیادہ اہم ہو اور جس کے فوت ہو جانے کا خطرہ ہو اسی کو مقدم رکھیں، ارشاد باری:
(فَاتَّقُوا اللَّـهَ مَا اسْتَطَعْتُمْ)
"پس اللہ سے ڈرو جتنی تم میں استطاعت ہے۔"(ابن باز رحمۃ اللہ علیہ)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب