سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(288) محفلوں میں تالی بجانا

  • 22721
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 760

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

تقریبات اور جلسوں میں تالی بجانا جائز ہے یا مکروہ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

محفلوں میں تالی بجانا غیر اسلامی فعل ہے، کم از کم اسے مکروہ تو کہا ہی جا سکتا ہے حالانکہ دلیل کے اعتبار سے یہ حرام ہے اس لئے کہ مسلمان  کافروں کی مشابہت اختیار کرنے سے منع کئے گئے ہیں اور اللہ تعالیٰ نے کفار مکہ کے بارے میں کہا ہے:

﴿وَما كانَ صَلاتُهُم عِندَ البَيتِ إِلّا مُكاءً وَتَصدِيَةً ...﴿٣٥﴾... سورة الانفال

"بیت اللہ کے پاس ان کی نماز سیٹیاں بجانے اور تالیاں پیٹنے کے سوا کچھ نہیں۔"

علماء کرام کا کہنا ہے کہ " مُكَاءً " سے مراد سیٹی بجانا اور " تَصْدِيَةً " سے مراد تالی پیٹنا ہے اور ایک مومن کا طریقہ یہ ہونا چاہیے کہ جب وہ کوئی پسندیدہ چیز دیکھے یا اچھی بات سنے تو سبحان اللہ یا اللہ اکبر کہے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بے شمار حدیثوں سے ثابت ہے اور اگر عورتیں مردوں کے ساتھ نماز میں ہوں اور امام کچھ بھول جائے تو ان کے لیے امام کو آگاہ کرنے کی غرض سے تالی بجانا جائز ہے لیکن مرد یہی کام سبحان اللہ کہہ کر انجام دیں گے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح سنت سے یہی ثابت ہے۔

معلوم ہوا کہ مردوں کی تالی بجانے میں کافروں اور عورتوں سے مشابہت پائی جاتی ہے اور ان دونوں کو مشابہت اختیار کرنا شرعا ممنوع ہے۔ واللہ ولی التوفیق

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب الادب،صفحہ:382

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ