السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا مسلمان کے لیے گانے اور میوزک سننا جائز ہے، اس حجت کی بنیاد پر کہ وہ ریڈیو اور ٹیلی ویژن پر نشر کئے جاتے ہیں۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
گانے اور میوزک سننا جائز نہیں ہے، اس لیے کہ یہ اللہ تعالیٰ کے ذکر اور نماز سے روکتے ہیں، نیز انہیں سنتے رہنے سے دل بیمار اور سخت ہو جاتا ہے، اللہ تعالیٰ کی کتاب مبین اور اس کے رسول امین کی سنت اس کی حرمت پر شاہد عدل ہے ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿وَمِنَ النّاسِ مَن يَشتَرى لَهوَ الحَديثِ...﴿٦﴾... سورة لقمان
اکثر مفسرین اور بہت سے علماء کرام نے لَهْوَ الْحَدِيثِ کی تفسیر گانا اور آلات طرب سے کیا ہے۔
امام بخاری نے اپنی صحیح میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث روایت کی ہے کہ
"میری امت میں کچھ جماعتیں ہوں گی جو حریر، خمر اور معازف کو حلال بنائیں گے۔"
"حر" سے مراد حرام شرمگاہ ہے اور "حریر" یعنی ریشم مشہور چیز ہے جو مردوں کے لیے حرام ہے "خمر" یعنی شراب بھی مشہور ہے۔ اس کا اطلاق ہر اس چیز پر ہو گا جس میں نشہ ہو اور یہ تمام مسلمان مرد و عورت، بڑے اور بچے کے لیے حرام ہے اور اس کا پینا کبیرہ گناہوں میں سے ہے اور "معازف" گانا بجانا، ہر قسم کے آلات طرب، گانے بجانے کی حرمت پر کئی ایک نصوص، آیتیں اور حدیثیں ہیں جنہیں علامہ ابن قیم نے اپنی کتاب " اغاثة اللهفان من مكائد الشيطان " میں ذکر کیا ہے۔
ہم اللہ تعالیٰ سے تمام مسلمانوں کی ہدایت و توفیق کی اور اس کے غضب سے محفوظ رہنے کی دعا کرتے ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب