سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(268) خودکشی

  • 22701
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1130

سوال

(268) خودکشی

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

قرآن و سنت کی روشنی میں بتائیے کہ خودکشی (جان بوجھ کر اپنے آپ کو ہلاک کرنا) کس حالت میں یا کس موقع پر جائز ہے، جواب مشکور فرمائیں۔ (وقار حسین جہانگیری، کھاریاں)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

خودکشی اسلام میں حرام ہے اور کسی صورت میں بھی جائز نہیں۔ ثابت بن ضحاک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس آدمی نے اپنے آپ کو کسی آلے کے ساتھ قتل کیا اسے اس کے ساتھ جہنم کی آگ میں عذاب دیا جائے گا۔(صحیح البخاری کتاب الجنائز باب ماجاء فی قاتل النفس 1363)

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو آدمی گلا گھونٹتا ہے وہ آگ میں بھی اپنے گلے کو گھونٹتا رہے گا جو آدمی اپنے آپ کو نیزہ مارتا ہے وہ آگ میں بھی اس طرح اپنے آپ کو نیزہ مارتا رہے گا۔ (صحیح البخاری 1365)

ان احادیث صحیحہ صریحہ سے معلوم ہوا کہ خودکشی کرنا اپنے آپ کو ہلاک کرنا اسلام میں حرام ہے آدمی جس آلے کے ساتھ اپنے آپ کو زخمی کرے گا یا ہلاک کرے گا قیامت والے دن جہنم کی آگ میں بھی وہ اسی آلے کے ساتھ اپنے آپ کو مارتا رہے گا۔ لہذا حالات جیسے بھی ہوں خودکشی سے اجتناب لازم ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب الحدود،صفحہ:353

محدث فتویٰ

تبصرے