سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(266) دم کر کے کتابیں فروخت کرنا

  • 22699
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 659

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

دم کر کے اگر کوئی دعاؤں وغیرہ کی کتابیں پاس رکھی ہوئی ہوں اور جس کو دم کیا ہو اس کو کہا جائے کہ یہ کتابیں خرید کر تقسیم کر دیں تو کیا یہ جائز ہے۔ (ایک سائل)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شرکیہ دم کے علاوہ باقی دم تو بالکل جائز ہے اور درست ہے ایسے دم کرنے میں تو کوئی حرج نہیں جیسا کہ صحیح مسلم میں موجود ہے رہا دینی کتب کی فروخت و خرید یا کسی صاحب استطاعت کو توجہ دلانا کہ وہ دینی کتب خرید کر لوگوں میں تقسیم کر دے یہ امور خیر سے ہے اور نیکی کے کاموں میں تعاون ہے جو بالکل جائز و درست ہے۔ البتہ یہ لحاظ ضرور رکھا جائے کہ جو کتاب تقسیم کے لیے کہی جائے وہ کتاب و سنت کی دعوت پر مبنی ہو اس میں کتاب و سنت کے خلاف کوئی مواد نہ ہو اور دم بھی بالکل جائز تحریر ہوں، شرکیہ دم نہ ہوں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب البیوع،صفحہ:349

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ