السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
شادی کے طے کرتے وقت اگر کوئی ایسی پابندی عائد کی جائے جو خلاف شرع ہو جیسے عورت کہے کہ شادی تب کروں گی مجھے خاوند شادی کے بعد دینی تعلیم حاصل کرنے سے نہیں روکے گا تو کیا ایسی شرطوں کا پورا کرنا ضروری ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نکاح منعقد کرتے وقت شرع کے مطابق اگر کوئی پابندی ہو تو اس کو پورا کرنا چاہیے کیونکہ مسلمان اپنی شرائط اور عہود کو پورا کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی فرمایا ہے کہ جن شروط کے ذریعے تم شرم گاہوں کو حلال کرتے ہو ان کو پورا کرنا زیادہ لائق و مناسب ہے۔ (متفق علیہ)
لہذا اگر عورت کی طرف سے نکاح کے وقت یہ پابندی لگائی گئی کہ وہ شادی کے بعد دینی تعلیم حاصل کرے گی اور خاوند نے اس شرط کو قبول کیا تو نکاح کے بعد مرد کو چاہیے کہ وہ عورت کی اس شرط کو پورا کرے اور دینی تعلیم کے حصول میں اس کے ساتھ پورا پورا تعاون کرے۔ اگر خاوند غفلت کرے یا مانع ہو عورت اس کو اس بات کی طرف توجہ دلائے اور خیرخواہی کے جذبے سے اسے سمجھائے اور اپنا حق اور شرط حاصل کر لے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب