سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(251) شادی سے پہلے کوئی شرط عائد کرنا

  • 22684
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 696

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

شادی کے طے کرتے وقت اگر کوئی ایسی پابندی عائد کی جائے جو خلاف شرع ہو جیسے عورت کہے کہ شادی تب کروں گی مجھے خاوند شادی کے بعد دینی تعلیم حاصل کرنے سے نہیں روکے گا تو کیا ایسی شرطوں کا پورا کرنا ضروری ہے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نکاح منعقد کرتے وقت شرع کے مطابق اگر کوئی پابندی ہو تو اس کو پورا کرنا چاہیے کیونکہ مسلمان اپنی شرائط اور عہود کو پورا کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی فرمایا ہے کہ جن شروط کے ذریعے تم شرم گاہوں کو حلال کرتے ہو ان کو پورا کرنا زیادہ لائق و مناسب ہے۔ (متفق علیہ)

لہذا اگر عورت کی طرف سے نکاح کے وقت یہ پابندی لگائی گئی کہ وہ شادی کے بعد دینی تعلیم حاصل کرے گی اور خاوند نے اس شرط کو قبول کیا تو نکاح کے بعد مرد کو چاہیے کہ وہ عورت کی اس شرط کو پورا کرے اور دینی تعلیم کے حصول میں اس کے ساتھ پورا پورا تعاون کرے۔ اگر خاوند غفلت کرے یا مانع ہو عورت اس کو اس بات کی طرف توجہ دلائے اور خیرخواہی کے جذبے سے اسے سمجھائے اور اپنا حق اور شرط حاصل کر لے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب النکاح،صفحہ:328

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ