سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(232) بیوی یا شوہر کا راز افشا کرنے کا شرعی حکم

  • 22665
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1365

سوال

(232) بیوی یا شوہر کا راز افشا کرنے کا شرعی حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جو عورت یا مرد آپس کی راز کی باتیں افشا کر دیں یعنی شوہر بیوی کے راز یا بیوی شوہر کے راز دوسروں کے آگے ظاہر کریں ان کا شرعی طور پر کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عورت ہو یا شوہر دونوں میں سے کسی ایک کے لئے جائز نہیں کہ وہ اپنی جنس گفتگو دیگر پوشیدہ اسرار و رموز کی باتیں کسی دوسرے کے آگے ظاہر کریں اس لئے کہ ایسے لوگ شریعت کی نظر میں بہت برے ہیں اور اللہ کے ہاں ان کا بہت برا ٹھکانہ ہو گا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "بےشک اللہ کے نزدیک قیامت والے دن سب لوگوں سے برا ٹھکانہ اس آدمی کا ہو گا جو اپنی اہلیہ کے پاس جاتا اور اس کی اہلیہ اس کے پاس آتی ہے پھر وہ اس کے راز پھیلا دیتا ہے"۔ (صحیح مسلم کتاب النکاح باب تحریم افشاء سرا المراۃ 123/437)

صحیح مسلم 124/1437 میں یہ الفاظ ہیں "امانت کی سب سے زیادہ خیانت کرنے والا وہ آدمی ہے جو اپنی اہلیہ کے ہاں رات بسر کرتا ہے وہ اس کے ہاں رات گزارتی ہے پھر وہ اس کے راز افشا کرتا ہے، امام نووی رحمۃ اللہ اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں: "اس حدیث میں آدمی کے لئے اس کی اہلیہ کے درمیان جاری رہنے والے امور اور ان کی تفصیل بیان کرنے اور پھیلانے کی حرمت معلوم ہوتی ہے۔(شرح نووی 10/8)

لہذا مرد و زن کو اس بات میں محتاط رہنا چاہیے کہ وہ اپنی اندرونی گفتگو ایک دوسرے کے جسمانی راز، اپنی جنسی گفتگو کسی دوسرے فرد کے آگے نہ کریں، ہمارے معاشرے میں یہ بیماری عام ہے کہ مرد جنسی معلومات ذکر کرنے میں کوئی شرم محسوس نہیں کرتے اس طرح خواتین اپنی سہیلیوں کے آگے اپنے شوہروں کے ساتھ گزرنے والے مخصوص حالات بلا جھجھک بیان کرتی اور پوچھتی ہیں۔ ایسے معاملات سے مکمل گریز کرنا چاہیے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب النکاح،صفحہ:302

محدث فتویٰ

تبصرے