سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(196) حاملہ جانور کی قربانی

  • 22629
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-07
  • مشاہدات : 2000

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا حاملہ جانور کی قربانی درست ہے؟ اور اس کے پیٹ کے بچے کا کیا حکم ہے اسے کھانا درست ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حاملہ جانور کی قربانی کرنا درست ہے اور اس کے پیٹ کا بچہ حلال ہے، ابوسعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم نے عرض کیا: "اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! ہم اونٹنی، گائے اور بکری کو ذبح کرتے ہیں تو اس کے پیٹ میں بچہ پاتے ہیں کیا ہم اسے پھینک دیں یا کھا لیں؟ آپ نے فرمایا اگر تم چاہو تو اسے کھا لو بےشک اس کا ذبح اس کی ماں کا ذبح کرنا ہے۔ (ابوداؤد، کتاب الضحایا باب ماجاء فی ذکاۃ الجنین 2842)

اس صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ حاملہ اونٹنی بکری یا گائے کی قربانی درست ہے اور اس کے پیٹ کا بچہ بھی حلال ہے۔ امام خطابی رحمۃ اللہ علیہ اس کی شرح میں فرماتے ہیں "اس حدیث میں ماں کو ذبح کرنے کے بعد اس کے پیٹ کا بچہ ذبح کئے بغیر کھانے کا جواز ہے" بعض لوگوں نے اس حدیث کی تاویل کی ہے جو پیٹ کے بچے کو کھانا جائز نہیں سمجھتے تاویل یہ ہے کہ اس سے مراد یہ ہے کہ بچے کو اسی طرح ذبح کیا جائے جیسا کہ اس کی ماں کو ذبح کیا جاتا ہے لیکن یہ واقعہ اس تاویل کا مکمل طور پر ابطال کرتا ہے کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ارشاد میں فرمایا ہے "پس یقینا اس کا ذبح کرنا اس کی ماں کا ذبح کرنا ہے"۔ ذبح کئے بغیر بچے کے حلال ہونے کی علت ذکر کی ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب الاضحیۃ،صفحہ:253

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ