السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
نماز ایک عبادت ہے جو کہ عورت گھر میں ادا کر سکتی ہے تو پھر عورت گھر میں اعتکاف کیوں نہیں کر سکتی جبکہ یہ بھی عبادت ہے اور قرآن میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے مردوں کے لئے کہ "اور نہ ملو اپنی عورتوں سے اور تم اعتکاف کرنے والے ہو مسجدوں میں"۔ (ایک سائلہ، فیصل آباد)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہمارے لئے حجت اللہ کی شریعت ہے اور شریعت قرآن و حدیث کا نام ہے عبادت کے احکامات وہی ہیں جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے بتائے ہیں عورت کے لئے گھر میں نماز ادا کرنے کے متعلق شرعی نصوص موجود ہیں جبکہ اعتکاف بیٹھنے کے لئے کوئی دلیل موجود نہیں قرآن حکیم نے بھی اعتکاف کا محل مساجد ذکر کیا ہے اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں عورتیں مسجد میں بھی اعتکاف بیٹھا کرتی تھیں۔ کسی بھی صحیح دلیل سے یہ ثابت نہیں کہ عورتوں کے لئے مسجد کی بجائے گھر کو جائے اعتکاف قرار دیا گیا ہو لہذا ہمیں اپنی طرف سے احکامات گھڑنے کی بجائے شریعت کے نصوص کو دیکھنا چاہیے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب