سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(187) کیا روزہ رکھنے کے لیے چاند دیکھنا ضروری ہے؟

  • 22620
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 654

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا روزہ رکھنے کے لیے چاند دیکھنا ضروری ہے؟ مثلا شعبان کی 29 تاریخ ہو اور رمضان المبارک کے لیے چاند دیکھے بغیر روزہ رکھ لینا چاہیے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رؤیت ہلال کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے "عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم روزہ نہ رکھو یہاں تک کہ چاند دیکھ لو اور نہ ہی افطار کرو حتیٰ کہ تم اسے دیکھ لو اگر تمہارے اوپر مطلع ابر آلود ہو تو اس کے لیے گنتی کرو۔ (صحیح البخاری کتاب الصوم 1906، صحیح مسلم 1081)

یعنی ہمیں شعبان کی 29 تاریخ کو چاند دیکھنا چاہیے اگر نظر آ جائے تو دوسرے دن روزہ رکھنا چاہیے اور اگر چاند نظر نہ آئے تو پھر شعبان کے 30 دن پورے کر کے رمضان کا روزہ رکھنا چاہیے۔ شک والے دن کا روزہ کسی صورت میں بھی نہیں رکھنا چاہیے کہ آدمی متردد ہو کہ پتہ نہیں شعبان کی 30 تاریخ ہے یا یکم رمضان ہے عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ "جس آدمی نے شک والے دن کا روزہ رکھا اس نے ابو القاسم صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کی۔(ابوداؤد، کتاب الصوم 2334، ترمذی کتاب الصوم 686)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب الصیام،صفحہ:245

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ