سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(176) عید کے دن جمعہ پڑھانا

  • 22609
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 679

سوال

(176) عید کے دن جمعہ پڑھانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک ہی دن عید یا جمعۃ المبارک ہوں تو عید پڑھ لینے سے جمعہ ساقط ہو جاتا ہے یا نہیں جمعہ پڑھنا ضروری ہے اس کی وضاحت کریں۔ (محمد آصف ارشاد، فیصل آباد)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر کسی روز عید اور جمعۃ المبارک اکٹھے آ جائیں تو نماز عید ادا کر لینے کے بعد نماز جمعہ کی رخصت ہے چاہے تو جمعہ پڑھ لیں یا گھر میں ہی نماز ظہر ادا کر لیں اور نماز جمعہ کے لئے اہتمام کر کے نہ آئیں۔

وہب بن کیسان سے روایت ہے کہ عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کے دور میں جمعہ کے دن عید ہوئی تو انہوں نے عید پڑھائی اور جمعہ نہ پڑھایا اس بات کی خبر جب عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کو ہوئی تو انہوں نے فرمایا ان کا یہ عمل سنت کے موافق ہے۔ (سنن النسائی 1591 ابن خزیمہ 1465)

ابن ابی شیبہ اور ابن خزیمہ کی اس روایت میں یہ بھی ہے کہ کچھ لوگوں نے ابن زبیر رضی اللہ عنہ پر اعتراضات کئے جب انہیں ان اعتراضات کا علم ہوا تو وہ فرمانے لگے کہ عمر رضی اللہ عنہ نے بھی ایسا ہی کیا تھا۔

ابو عبدالرحمٰن سلمی کہتے ہیں کہ علی رضی اللہ عنہ کے زمانے میں ایک دفعہ عید اور جمعہ جمع ہو گئے تو علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا جو شخص جمعہ ادا کرنا چاہتا ہے وہ ادا کرے اور جو (گھر میں) بیٹھا رہنا چاہتا ہے بیٹھا رہے۔ (عبدالرزاق: 3/305)

لہذا جمعہ اور عید جمع ہو جائیں تو عید کی نماز پڑھیں اور جمعہ کے لئے رخصت ہے جمعہ پڑھنے آئے یا نماز ظہر پڑھ لیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب العیدین،صفحہ:232

محدث فتویٰ

تبصرے