السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا سید اپنے کسی قریبی ضرورت مند رشتہ دار کو صدقہ خیرات زکوۃ دے سکتا ہے؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!دیگر مسلمانوں کی مانندسید پر بھی زکوۃ دینا واجب ہے، لیکن کن لوگوں کو دی جائے گی اس کا بیان درج ذیل ہے۔ زکوٰۃ اور صدقات کے اصل حقدار آٹھ قسم کے مسلمان ہیں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿إِنَّمَا الصَّدَقـٰتُ لِلفُقَراءِ وَالمَسـٰكينِ وَالعـٰمِلينَ عَلَيها وَالمُؤَلَّفَةِ قُلوبُهُم وَفِى الرِّقابِ وَالغـٰرِمينَ وَفى سَبيلِ اللَّهِ وَابنِ السَّبيلِ ۖ فَريضَةً مِنَ اللَّهِ ۗ وَاللَّهُ عَليمٌ حَكيمٌ ٦٠﴾....التوبة’’صدقے صرف فقیروں کے لئے ہیں اور مسکینوں کے لئے اور ان کے وصول کرنے والوں کے لئے اور ان کے لئے جن کے دل پرچائے جاتے ہوں اور گردن چھڑانے میں اور قرض داروں کے لئے اور اللہ کی راه میں اور راہرو مسافروں کے لئے، فرض ہے اللہ کی طرف سے، اور اللہ علم وحکمت واﻻ ہے‘‘ سید آل رسول اللہﷺ کے لیے زکوٰۃ اور صدقہ لینا حلال نہیں ہے۔ رسول اللہﷺ کا فرمان ہے: «وَاِنَّهَا لاَ تَحِلُّ لِمُحَمَّدٍ (ﷺ) وَلاَ لآلِ مُحَمَّدٍ (ﷺ) »مسلم كتاب الزكوة باب تحريم الزكاة على رسول الله وعلى وآله ’’صدقہ محمد ﷺ اور آل محمد ﷺ کو جائز نہیں‘‘ سید آل رسول اللہﷺ کے علاوہ کوئی قریبی رشتہ دار مندرجہ بالا آٹھ مصارف میں سے کسی ایک میں شامل ہو تو اس کو صدقہ اور زکوٰۃ دئیے جا سکتے ہیں بشرطیکہ وہ صدقہ وزکوٰۃ دینے والے کی بیوی اور نابالغ اولاد میں شامل نہ ہو سید آل رسولﷺ کا صدقہ وزکوٰۃ کے علاوہ دوسرے مال سے تعاون کیا جائے۔ لیکن ہمارے ہاں پاکستان میں موجود اہل تشیع کا سید خاندان سے تعلق نہیں ہے(الا ما شاء اللہ باختلاف رائے)،لہذا انہیں زکوۃ دی جا سکتی ہے۔ هذا ما عندي والله اعلم بالصوابفتاویٰ علمائے حدیثکتاب الصلاۃجلد 1 |