السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا دین کے طالب علم کو صدقہ لینا جائز ہے وہ اپنی تعلیمی ضروریات پوری کرنے کے لئے دوران تعلیم ملازمت نہیں کر سکتا؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اللہ تعالیٰ نے قرآن حکیم میں سورۃ توبہ 60 میں مصارف زکوٰۃ آٹھ بیان کئے ہیں (1) فقراء (2) مساکین (3) عاملین (4) تالیف قلوب کے لئے (5) غلام آزاد کرنے میں (6) مقروض (7) فی سبیل اللہ (جہاد) (8) مسافر۔
اگر طالب علم ان آٹھ میں سے کسی شق میں آتا ہو تو اس کو صدقہ و زکوٰۃ دی جا سکتی ہے وگرنہ نہیں جیسے طالب علم فقیر و مسکین ہو تو اس کے فقر کی بنا پر اسے زکوٰۃ دی جا سکتی ہے۔ وغیرہ
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب