سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(144) منبر کی تیسری سیڑھی پر خطبہ دینا

  • 22577
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 2249

سوال

(144) منبر کی تیسری سیڑھی پر خطبہ دینا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا منبر کی تیسری سیڑھی پر کھڑے ہو کر خطبہ دینا جائز ہے اگر جائز ہے تو اس کی شرعی دلیل کیا ہے یہ عمل سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے یا خاصہ نبوی ثابت کریں؟ (ابو طلحہ عبیدالرحمٰن سلفی، ڈسکہ)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعض احادیث سے منبر کی تیسری سیڑھی پر چڑھنے کا ذکر ملتا ہے۔ جیسا کہ کعب بن عجرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن منبر کی طرف تشریف لائے جب آپ پہلی سیڑھی پر چڑھے تو کہا "آمین" پھر دوسری پر چڑھے تو کہا "آمین" پھر تیسری پر چڑھے تو کہا "آمین" پھر جب آپ منبر سے نیچے فارغ ہو کر اترے تو ہم نے کہا یا رسول اللہ آج آپ کی خلاف معمول بات کو سنا ہے۔ آپ نے فرمایا کیا تم نے میری بات کو سنا ہے؟ انہوں نے کہا جی ہاں، آپ نے فرمایا جب میں سیڑھی پر چڑھا تو جبرئیل علیہ السلام میرے سامنے آئے اور کہا جس نے اپنے والدین یا ان دونوں میں سے ایک کو بڑھاپے کی حالت میں پایا اور پھر جنت میں داخل نہ ہوا وہ (رحمت الٰہی سے) دور ہوا۔ آپ نے فرمایا میں نے کہا آمین۔ جبرئیل علیہ السلام نے پھر کہا جس کے سامنے آپ کا ذکر کیا گیا اور اس نے آپ پر درود نہ پڑھا وہ بھی (رحمت الٰہی سے) دور ہوا۔ اس پر میں نے آمین کہی۔ پھر جبرئیل علیہ السلام نے کہا جس نے رمضان کو پایا لیکن گناہوں سے مغفرت حاصل نہ کی وہ بھی (رحمت الٰہی سے) دور ہوا میں نے کہا: "آمین"۔ (طبرانی، مجمع الزوائد 10/166)

اس حدیث سے معلوم ہوا کہ منبر کی تیسری سیڑھی پر چڑھنا بھی جائز و درست ہے۔ اس مسئلہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصیت کے بارے میں کوئی دلیل موجود نہیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب الجمعہ،صفحہ:192

محدث فتویٰ

تبصرے