سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(131) فرض نماز کی جگہ سنتوں کی ادائیگی

  • 22564
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 716

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نماز میں فرض پڑھنے کی جگہ پر سنتیں پڑھنا کیسا ہے؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب دیں۔ (عبدالمنان، شیخوپورہ)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جس وقت فرض نماز ادا کر لی جائے تو نوافل ادا کرنے کے لئے جگہ بدل لینی چاہیے یا کچھ کلام کر لینا چاہیے تاکہ فرض اور نفل میں فصل ہو جائے بغیر فصل کئے اس جگہ پر سنن و نوافل ادا نہیں کرنی چاہئیں کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ " أن لا نوصل صلاة بصلاة حتى نتكلم أو نخرج " ہم نماز کے ساتھ نماز نہ ملائیں حتی کہ ہم بات کر لیں یا نکل جائیں۔ (صحیح مسلم 73/883)

معلوم ہوا کہ فرض نماز ادا کرنے کے بعد اسی جگہ بھی سنتیں پڑھ سکتے ہیں بشرطیکہ فرض نماز کے بعد کچھ کلام کر لیا ہو اس طرح جگہ بدل کر بھی سنتیں ادا کر سکتے ہیں امام نووی وغیرہ نے جگہ بدلنے کو افضل قرار دیا تاکہ سجدہ کرنے کی جگہ زیادہ سے زیادہ ہو جائیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب الصلوٰۃ،صفحہ:175

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ