سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(126) عورتوں کو نماز میں پاؤں ڈھانپنے چاہئیں

  • 22559
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-19
  • مشاہدات : 534

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا نماز میں خواتین کے پاؤں میں جرابیں ہونی چاہئیں؟ (ابو علی گجرات)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عورت کو نماز کی ادائیگی کے وقت اپنا سارا جسم چھپانا چاہیے ایک لمبے چوڑے کُرتے اور بڑے دوپٹے کے ساتھ بھی نماز پڑھ سکتی ہے بشرطیکہ کُرتہ اتنا لمبا ہو کہ پاؤں کی بالائی سطح بھی چھپ جائے ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ کیا عورت تہبند کے بغیر کُرتے اور اوڑھنی (بڑی چادر) میں نماز پڑھ سکتی ہے آپ نے فرمایا: اگر کُرتا اتنا لمبا ہو کہ قدموں کی پشت کو چھپا لے تو درست ہے۔ بلوغ المرام، ابوداؤد (639، 640) اس روایت کو کئی ایک ائمہ نے موقوف قرار دیا ہے اور امام حاکم و امام ذہبی نے اسے بخاری کی شرط پر مرفوع قرار دیا ہے علامہ امیر یمانی صاحب سبل السلام میں فرماتے ہیں کہ یہ حدیث اگرچہ موقوف ہے لیکن حکما مرفوع ہے اس لئے کہ اس میں اجتہاد کو دخل نہیں۔ (سبل السلام 1/305)

اس صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ عورت کو نماز کی حالت میں اپنے پاؤں بھی ڈھانکنے چاہئیں۔ خواہ پاؤں کُرتے کے اندر چھپ جائیں جب کُرتا لمبا ہو یا جرابیں پہن لی جائیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب الصلوٰۃ،صفحہ:170

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ