سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(121) سجدہ تلاوت کا حکم

  • 22554
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 935

سوال

(121) سجدہ تلاوت کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

وہ کون سی آیت ہے جس پر سجدہ لازم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قرآن مجید میں پندرہ ایسے مقامات ہیں جہاں سجدہ کرنا مسنون ہے بعض اہل علم نے سورۃ الحج کے دوسرے سجدے کو شمار نہیں کیا جبکہ کچھ لوگوں نے اس کی جگہ سورۃ ص کے سجدے کو شمار نہیں کیا اور تعداد چودہ ذکر کی ہے۔ راجح بات یہی ہے کہ یہ دونوں سجدے بھی مسنون ہیں۔ سورہ ص کا سجدہ صحیح بخاری (1029) میں مذکور ہے اور سورۃ الحج کے دونوں سجدے ابوداؤد (1402) کی حسن حدیث سے ثابت ہیں ان مقامات پر سجدہ کرنا یا نہ کرنا دونوں امور جائز ہیں البتہ سجدہ نہ کرنے سے کر لینا افضل ہے۔ لیکن اسے لازم قرار نہیں دیا جا سکتا۔ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سورۃ النجم کا سجدہ کیا۔ بخاری (1081) صحیح بخاری کی دوسری حدیث میں حضرت زید بن ثابت فرماتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سورۃ النجم سنائی اور آپ نے سجدہ نہیں کیا (1082) امام بخاری نے بھی سجدہ تلاوت کے مسنون ہونے کا باب ذکر فرمایا ہے (باب ما جاء فی سجود القرآن و سنتھا) سجدہ تلاوت کے ضمن میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے ایک واقعہ ملتا ہے کہ آپ نے جمعہ کے دن سورۃ نحل کی تلاوت فرمائی جب سجدے کا مقام آیا تو منبر سے نیچے اتر کر سجدہ کیا اور لوگوں نے بھی آپ کے ساتھ سجدہ کیا۔ آئندہ جمعہ آپ نے دوبارہ سورۃ نحل تلاوت فرمائی جب سجدہ کی آیت پر پہنچے تو فرمایا لوگو! ہم آیات سجدہ سے گزرتے ہیں جو سجدہ کر لے اس کا عمل صحیح ہے اور جو نہ کرے اس پر بھی کوئی گناہ نہیں (یہ کہہ کر) آپ نے سجدہ کیا۔ اس روایت میں نافع حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کا قول بیان فرماتے ہیں:

(أن الله لم يفرض علينا السجود إلا أن نشاء)

"بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے ہم پر سجدہ فرض نہیں کیا مگر ہم میں سے جو سجدہ کرنا چاہے (اس پر بھی کوئی حرج نہیں)۔" (صحیح بخاری، ابواب السجود 1077)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب الصلوٰۃ،صفحہ:165

محدث فتویٰ

تبصرے