سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(116) سجدے میں دعا

  • 22549
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 764

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہم نے ایک عالم دین کی تقریر سنی وہ کہہ رہے تھے کہ نفلی سجدے کے علاوہ دعا کرنا بدعت ہے یعنی سجدے میں دعا کرنے کے لئے نفل ادا کرے جب سجدے میں جائے تو پھر دعا کرے لیکن بعض کہتے ہیں کہ نفل کے علاوہ بھی سجدے میں دعا کی جا سکتی ہے۔ درست مسئلہ کیا ہے؟ اور دعا کس زبان میں مانگنی چاہیے۔ (اخت ابو حنظلہ، چیچہ وطنی چک 47/12-L)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سجدے کی حالت میں دعا مانگنا جائز و درست ہے خواہ سجدے نفلی ہوں یا فرضی، رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح حدیث ہے:

(أقرب ما يكون العبد من ربه وهو ساجد؛ فأكثروا الدعاء)

"بندہ سب سے زیادہ اللہ کے قریب سجدے کی حالت میں ہوتا ہے پس تم کثرت سے دعا کرو۔" (صحیح مسلم 215/482)

ایک اور حدیث میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

(وأما السجود فاجتهدوا في الدعاء فقمن أن يستجاب لكم)

"سجدے میں دعا مانگنے میں محنت کرو یہ زیادہ مناسب ہے کہ تمہاری دعا قبول کی جائے۔" (صحیح مسلم 208/489)

یہ احادیث صحیحہ عام ہیں ہر قسم کے سجدے کو شامل ہیں سجدہ خواہ نفلی ہو یا فرضی مناسب دعا کی جا سکتی ہے صرف نفلی سجدے کی تخصیص کسی حدیث سے ثابت نہیں۔ نماز چونکہ عربی زبان میں ہے اسی لیے دعا بھی عربی میں ہی کریں۔ دنیا و آخرت کی بھلائی کی بے شمار دعائیں موجود ہیں وہ یاد کریں اور اپنی نمازوں میں اللہ تعالیٰ سے مانگا کریں اللہ تعالیٰ سب کی مشکلات آسان فرمائے۔ آمین اس مسئلہ پر راقم کا تفصیلی فتویٰ مجلۃ الدعوۃ میں طبع ہو چکا ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب الصلوٰۃ،صفحہ:161

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ