سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(108) نماز میں رونا

  • 22541
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 1167

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا حالت نماز میں عذاب وغیرہ کی آیات سن کر رونا جائز ہے کئی لوگ نماز میں اس طرح روتے ہیں کہ بسا اوقات ہچکیاں بندھ جاتی ہیں۔ کیا ایسا کرنا درست ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز پڑھتے تھے تو رحمت کی آیات کے پاس آپ اللہ تعالیٰ سے رحمت کا سوال کرتے اور عذاب والی آیات کا جب ذکر آتا تو آپ رک کر اللہ سے پناہ مانگتے تھے جو لوگ نماز میں اللہ کے حضور روتے ہیں ان کی تعریف اللہ نے کرتے ہوئے کہا:

﴿إِنَّ الَّذينَ أوتُوا العِلمَ مِن قَبلِهِ إِذا يُتلىٰ عَلَيهِم يَخِرّونَ لِلأَذقانِ سُجَّدًا ﴿١٠٧ وَيَقولونَ سُبحـٰنَ رَبِّنا إِن كانَ وَعدُ رَبِّنا لَمَفعولًا ﴿١٠٨ وَيَخِرّونَ لِلأَذقانِ يَبكونَ وَيَزيدُهُم خُشوعًا ﴿١٠٩﴾... سورة الإسراء

"جن لوگوں کو اس سے پہلے علم دیا گیا جب ان پر آیات تلاوت کی جاتی ہیں وہ سجدے میں ٹھوڑیوں کے بل گر پڑتے ہیں اور کہتے ہیں ہمارا پروردگار پاک ہے یقینا ہمارے پروردگار کا وعدہ پورا ہو کر رہا اور وہ روتے ہوئے ٹھوڑیوں کے بل گر پڑتے ہیں اور اس سے ان کو اور زیادہ عاجزی پیدا ہوتی ہے"۔

اسی طرح ایک اور مقام پر فرمایا:

﴿وَمِمَّن هَدَينا وَاجتَبَينا إِذا تُتلىٰ عَلَيهِم ءايـٰتُ الرَّحمـٰنِ خَرّوا سُجَّدًا وَبُكِيًّا ﴿٥٨﴾... سورة مريم

"اور ان لوگوں میں سے جن کو ہم نے ہدایت دی اور چن لیا جب ان پر رحمت کی آیات تلاوت کی جاتی ہیں تو سجدے میں گر پڑتے ہیں اور روتے رہتے ہیں۔"

اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حالت نماز میں جب قراءت کرتے تو ہنڈیا کے ابلنے یا چکی کے چلنے کی طرح آواز آتی تھی۔ (مشکوٰۃ)

لہذا حالت نماز میں رونا درست ہے اور یہ رونا خشیت الٰہی اور عاجزی کی بنا پر ہی ہوتا ہے۔ اس سے نماز میں خلل واقع نہیں ہوتا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب الصلوٰۃ،صفحہ:153

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ