سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(100) نوافل بیٹھ کر پڑھنے چاہئیں یا کھڑے ہو کر؟

  • 22533
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1971

سوال

(100) نوافل بیٹھ کر پڑھنے چاہئیں یا کھڑے ہو کر؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نوافل بیٹھ کر پڑنے چاہئیں یا کھڑے ہو کر بعض لوگ کہتے ہیں عشاء کے بعد والے نوافل بیٹھ کر پڑھنے چاہئیں قرآن و حدیث کی رو سے بیان کریں۔ (عبدالجبار، پوٹھ شیر)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نوافل کھڑے ہو کر ادا کرنے چاہئیں تاکہ پورا ثواب ملے اگر کوئی آدمی عذر کے بغیر بیٹھ کر پڑھے گا تو اسے نصف اجر ملے گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے مستثنیٰ ہیں انہیں بیٹھ کر نماز پڑھنے پر بھی پورا اجر ہی ملتا تھا۔ عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مجھے حدیث بیان کی گئی ہے کہ آدمی کا بیٹھ کر نماز پڑھنا آدھی نماز ہے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا میں نے آپ کو بیٹھ کر نماز پڑھتے ہوئے پایا میں نے اپنا ہاتھ سر پر رکھا آپ نے کہا اے عبداللہ بن عمرو! تجھے کیا ہوا؟ میں نے کہا مجھے حدیث بیان کی گئی ہے کہ آپ نے فرمایا ہے "آدمی کا بیٹھ کر نماز پڑھنا نصف نماز ہے۔" اور آپ خود بیٹھ کر نماز پڑھ رہے ہیں آپ نے فرمایا: میں تم میں سے کسی ایک کی مانند نہیں ہوں۔

(صحیح مسلم، کتاب صلاۃ المسافرین باب جواز النافلۃ قائما و قاعدا 120/735)

اس صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ ہمیں کھڑے ہو کر ہی نوافل ادا کرنے چاہئیں اگر بلا عذر بیٹھ کر پڑھیں گے تو آدھی نماز کا ثواب ملے گا۔ صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایسی ہستی تھیں جنہیں بیٹھ کر نماز پڑھنے پر بھی پورا اجر ملتا تھا لہذا ہمیں پورا ثواب لینے کے لئے کھڑے ہو کر نفل ادا کرنے چاہئیں البتہ فرض نماز بلا عذر بیٹھ کر ادا کرنا صحیح نہیں تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو۔ (مرعاۃ شرح مشکاۃ باب القصد فی العمل جلد چہارم)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب الصلوٰۃ،صفحہ:144

محدث فتویٰ

تبصرے