السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا حالت نماز میں شہادت کی انگلی قبلہ رخ ہونی چاہیے اور نظر کا اس پر مرکوز ہونا کسی صحیح حدیث سے ثابت ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز میں بیٹھ جاتے تو اپنی انگلی سے قبلہ رخ اشارہ کرتے اور اپنی نگاہ اسی پر رکھتے۔(ابو عوانہ 2/246 ابن کزیمہ 719)
یقینا نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب تشہد بیٹھ جاتے تو اپنا بایاں ہاتھ بائیں ران پر اور دایاں ہاتھ دائیں ران پر رکھتے اور شہادت والی انگلی سے اشارہ کرتے آپ کی نگاہ آپ کے اشارے سے تجاوز نہیں کرتی تھی۔ (ابو عوانہ 2/247)
ان احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ تشہد کی صورت میں شہادت کی انگلی اٹھا کر قبلہ رخ اشارہ کرنا اور نظر اس پر رکھنا مسنون ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب