سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(584) دادا سے نکاح اور بھینس کی حلت

  • 2252
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 1845

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

سوال یہ ہے کہ نانا اور دادا کےساتھ نکاح کی حرمت کس حدیث سےثابت ہے،اسی طرح بھینس کےحلال ہونےپرکیا دلیل ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

پہلی بات تو یہ ہے کہ آپ کا سوال انتہائی جہالت اور لاعلمی پر دلالت کرتا ہے،ایسا سوال صرف وہی شخص کر سکتا ہے جسے شریعت کا کچھ بھی علم نہ ہو۔

دادا اور نانا انسان کے اصول میں شمار ہوتے ہیں ،اور ان کا بھی وہی حکم ہے جو والد کا ہے، جس طرح والد اپنی بیٹی سے نکاح نہیں کر سکتا،اسی طرح دادا یا نانا اپنی پوتی ،پڑپوتی ،دوہتی وغیرہ سے نکاح نہیں کر سکتا۔

ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿حُرِّ‌مَت عَلَيكُم أُمَّهـٰتُكُم وَبَناتُكُم وَأَخَو‌ٰتُكُم.......٢٣﴾.... سورة النساء

تم پر تمہاری مائیں اور بیٹیاں حرام کر دی گئی ہیں۔

اس آیت مبارکہ میں بیٹیاں پوتیاں پڑ پوتیاں آخر تک سب شامل ہیں،جن سے نکاح کرنا حرام ہے۔

باقی رہا بھینس کے حلال ہونے کا مسئلہ تو یہ کتاب وسنت ڈاٹ کام کے درج ذیل لنک پر حافظ زبیر علی زئی کے قلم سے تفصیل کے ساتھ دستیاب ہے۔

http://www.kitabosunnat.com/forum/%D8%AA%D9%82%D8%A7%D8%A8%D9%84-%D9%85%D8%B3%D8%A7%D9%84%DA%A9-145/%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%A8%DA%BE%DB%8C%D9%86%D8%B3-%D8%AD%D9%84%D8%A7%D9%84-%DB%81%DB%92-9285/

هذا ما عندي والله اعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

کتاب الصلاۃجلد 1

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ