سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(86) سورۃ فاتحہ سے پہلے پوری بسم اللہ

  • 22519
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 789

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

سورہ فاتحہ سے پہلے پوری بسم اللہ الرحمٰن الرحیم پڑھنے کا ثبوت کیا ہے؟ نیز کیا کسی صحیح حدیث میں مذکورہ عمل موجود ہے؟ (ابو سفیان خورشید، چشتیاں)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نعیم المجمر فرماتے ہیں میں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے پیچھے نماز پڑھی تو انہوں نے بسم اللہ الرحمٰن الرحیم پڑھی پھر سورۃ فاتحہ پڑھی جب غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ ﴿٧﴾ پر پہنچے تو آمین کہی اور لوگوں نے بھی آمین کہی۔ جب رکوع کیا تو اللہ اکبر کہا اور جب رکوع سے سر اٹھایا تو سمع الله لمن حمده کہا پھر اللہ اکبر کہا پھر سجدہ کیا جب اپنا سر اٹھایا تو اللہ اکبر کہا پھر جب سجدہ کیا تو اللہ اکبر کہا۔ جب سلام پھیرا تو کہا اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے میں تم سے زیادہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے مشابہ ہو۔ (صحیح ابن حبان، موارد الظمآن، حدیث نمبر 450 صحیح ابن خزیمہ 1/251، سنن النسائی، مسند ابی یعلی وغیرھا)

اس صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ نماز میں سورۃ فاتحہ سے پہلے پوری بسم اللہ الرحمٰن الرحیم پڑھنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے جسے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نماز پڑھا کر بتایا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب الصلوٰۃ،صفحہ:133

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ