السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا قرآن پاک بغیر وضو پڑھا جا سکتا ہے؟ (محمد شفیق الحسن، رحیم یار خان)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قرآن حکیم کی تلاوت کے لئے اگرچہ باوضو ہونا افضل و مستحسن ہے لیکن بے وضو اگر کوئی شخص قرآنی آیات تلاوت کرے تو جائز ہے امام بخاری نے صحیح البخاری میں باب قراۃ القرآن بعد الحدث وغیرہ (یعنی بے وضو ہونے کے بعد تلاوت قرآن کے بارے میں) نقل کیا ہے کہ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ انہوں نے ایک رات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اہلیہ میمونہ رضی اللہ عنہا کے ہاں بسر کی، تو وہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آدھی رات یا اس سے تھوڑا پہلے یا اس کے تھوڑا بعد بیدار ہوئے آپ بیٹھ کر اپنے چہرے سے اپنے ہاتھ کے ذریعے نیند صاف کرنے لگے۔ پھر آپ نے آل عمران کی آخری دس آیتیں تلاوت کیں پھر آپ ایک لٹکائے گئے مشکیزے کی طرف اٹھے اس میں سے آپ نے اچھی طرح وضو کیا پھر نماز پڑھنے کھڑے ہو گئے۔ الحدیث
امام بخاری کا مقصود یہ معلوم ہوتا ہے کہ بغیر وضو تلاوت کی جا سکتی ہے اس لئے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیدار ہونے کے بعد آل عمران کی دس آیتیں تلاوت کیں پھر وضو کیا۔ بے وضو قراءت کے منع کی کوئی صحیح روایت بھی موجود نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب