سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(38) داڑھی رکھنا فرض ہے

  • 22471
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 2581

سوال

(38) داڑھی رکھنا فرض ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

داڑھی رکھنا اسلام میں فرض ہے یا واجب، سنت ہے یا صرف ایک عبادت جو رکھ لی جائے تو بہتر ہے ورنہ کوئی گناہ نہیں اور اگر داڑھی کے بارے میں ارشاد خداوندی ہے تو وہ بھی لکھ دیں۔ لفظ فرض کے بارے میں وضاحت چاہیے۔ (کامران اشرف، فورٹ عباس)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسلمان مرد کے لئے داڑھی رکھنا ضروری و لازمی ہے جسے شرعی اصطلاح میں فرض و واجب کہتے ہیں کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فطرت میں سے قرار دیا ہے اور اس کے رکھنے کا حکم ہے۔ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

دس چیزیں فطرت میں سے ہیں۔ مونچھیں کتروانا، داڑھی بڑھانا، مسواک کرنا اور ناک میں پانی ڈال کر اوپر کو کھینچنا، ناخن کٹوانا، انگلیوں کے جوڑ اچھی طرح دھونا، بغل کے بال اکھیڑنا، زیر ناف بال صاف کرنا، پانی سے استنجا کرنا، راوی حدیث مصعب نے کہا میں دسویں چیز بھول گیا ہوں مگر یہ ہو سکتا ہے کہ وہ کلی کرنا ہو (صحیح مسلم وغیرہ)

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مشرکین کی مخالفت کرو داڑھیاں بڑھاؤ اور مونچھوں کو پست کرو۔ (متفق علیہ، مشکوٰۃ 4421)

ان ہر دو احادیث سے معلوم ہوا کہ داڑھی بڑھانا فطرت میں سے ہے اور اس کے بڑھانے کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا ہے اور اہل علم خوب جانتے ہیں کہ حکم کا صیغہ کسی کام کو واجب و فرض کرنے کے لئے ہوتا ہے الا یہ کہ کوئی ایسا قرینہ موجود ہو جو اسے وجوب کے حکم سے خارج کرتا ہو اور یہاں کوئی ایسا قرینہ موجود نہیں جو اسے وجوب کے حکم سے نکالتا ہو لہذا داڑھی رکھنا فرض و واجب ہے۔ امام ابن کثیر نے اپنی تاریخ کی کتاب البدایہ والنہایہ میں اسی طرح تاریخ طبری اور المنتظم لابن الجوزی میں لکھا ہے کہ ایران کے دو باشندے جو داڑھی منڈے تھے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپ نے ان کے چہرے دیکھ کر اپنا رخ انور پھیر لیا۔ پھر ان سے جب دریافت کیا تو انہوں نے بتایا کہ ہمارے آقاؤں نے ہمیں داڑھی مونڈنے کا حکم دیا ہے تو آپ نے فرمایا مجھے میرے رب نے داڑھی بڑھانے کا حکم دیا ہے۔ معلوم ہوا داڑھی بڑھانا اللہ اور اس کے رسول کا ھکم ہے۔ یہاں یہ بھی یاد رہے کہ جمہور ائمہ محدثین کے ہاں فرض و واجب ایک ہی چیز کے دو نام ہیں۔ مسلم وغیرہ میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ دیا تو فرمایا: اے لوگو! بےشک اللہ نے تمہارے اوپر حج فرض کیا ہے سو تم حج کرو۔ تب ایک آدمی نے پوچھا اے اللہ کے رسول کیا ہر سال؟ آپ خاموش رہے حتیٰ کہ اس نے تین دفعہ یہ بات کہی، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر میں ہاں کہہ دیتا تو واجب ہو جاتا اور تمہیں اس کی استطاعت نہ ہوتی، الحدیث۔ اس صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ فرض و واجب ایک ہی چیز ہیں اور اس کا ادا کرنا ضروری و لازمی ہوتا ہے فرض و واجب کی مزید بحث کے لئے دیکھیں مجلہ صوت الحق فروری 1999ء لہذا داڑھی رکھنا شرعی طور پر فرض و واجب ہے اس کا اللہ اور اس کے رسول نے حکم دیا ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب العقائد والتاریخ،صفحہ:71

محدث فتویٰ

تبصرے